Jamaat-e-Islami Hind’s central leaders visit Kerala’s flood-hit areas (URDU)

August 28, 2018

 

نئی دہلی28 اگست 2018:جماعت اسلامی ہند کی مرکزی قیادت نے ۲۳؍ اور ۲۴ ؍اگست کو کیرلا کا دورہ کیا ۔جماعت کے نائب امیر جناب نصرت علی اور دوسرے نائب امیر جناب ٹی عارف علی نے کیرلامیں جماعت کے ذریعہ کیے جارہے ریلیف کے کاموں کا جائزہ لیا ۔جناب نصرت علی نے دہلی واپسی پر اس احساس کا اظہار کیا کہ کیرلا میں ۱۳ ؍اضلاع سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔تیز بارش سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے اس سیلاب میں ۴۰۰ سو سے زائدافراد کی موت ہوئی ہے اورہزاروں گھر تباہ ہو گئے ہیں۔ لاکھوں لوگوں آج بھی ریلیف کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبورہیں ۔اس جائزے میں دونوں نائب امراء کے ہمراہ کیرلاکے امیر حلقہ عبدالعزیز صاحب اور Solidarity اور SIOکے ذمہ داران بھی شریک رہے ۔ جماعت کے وفد نے متاثرہ علاقوں کا بھی دورہ کیا اور بتایا کہ سیلاب میں وائناڈ ضلع سب سے زیادہ متاثر رہا ۔بند کا پانی چھوڑنے سے یہاں کے ندی نالوں کی پانی کی سطح کافی اوپر چلی گئی تھی جس سے ۹۵ فیصد ضلع سیلاب کی زد میں آ گیا تھا جس کی وجہ سے غیر معمولی نقصان ہوا ۔ذمہ داران نے Vythiri اور Panamaram کا بھی دورہ کیا وہاں بھی سیکڑوں گھر تباہ ہوگئے اور پینے کا پانی بھی قابل استعمال نہیں رہا۔لوگوں کے گھروں میں پانی بھر جانے سے ان کے دستاویز ات اور قیمتی سامان خراب ہو گیے،ذمہ داران نے یہاں پر چل رہے Relief Camp کا معائنہ بھی کیا ۔

جماعت کے ذمہ داران نے مالاپورم(Malapuram)نیلم بور(Nilamboor) اور نم بوری پوٹی(Namboori Potti) علاقوں کا بھی دورہ کیا ۔یہاں بھی کئی گھر برباد ہوگئے اور جائداد کا بھاری نقصان ہوا ہے ،جماعت نے یہاں کی مسجد میں اپنا Relief Camp قائم کیا ہے۔الواہ(ALUVA) میں تجارت و صنعت کا بھاری نقصان ہوا ،کئی تعلیمی ادارے ،دکانیں اور ہاسٹل پانی میں غرق ہو گئے ہیں۔مننم(Mannam)یہ علاقہ Erunakulam)) میں الواہ کے قریب ہے یہاں ہزاروں گھروں میں پانی داخل ہو گیا تھا۔بھاری کیچڑ کی وجہ سے جماعت کا وفد کچھ علاقوں تک نہیں پہنچ سکا۔وفد نے متاثر زدہ علاقوں میں کام کررہے جماعتی کارکنان سے ملاقات کی اور حالات کا جائزہ لیا ۔اس کے علاوہ Chengannur(ضلع Alappuzha) Palakkad(ضلع Palakkad)،Panayikulam(ضلع Eranakulam)اور Panthalam(ضلع Pathanamthitta) سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ان مقامات پر بھی ریلف کا کام جاری ہے۔

نائب امیر جماعت نے بتایاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جماعت کی جانب سے درج ذیل امدادی سرگرمیاں انجام دی جارہی ہیں:

(۱)جماعت کے مختلف ذیلی ادارے پوری طرح مستعدی سے امدادی کاموں میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔خاص طور پر Ideal Relief Wing(IRW) کے کارکنان کا نام قابل تعریف اور مستحسن ہے۔جماعت کا امدادی کام ان علاقوں میں بھی ہے جہاں حکومت کی Machinery پہنچنے سے قاصر رہی۔مثال کے طور پر بعض آدی باسی بستی وغیرہ۔

(۲)امدای کام منظم اور منصوبہ بند طریقے سے انجام پا رہا ہے ۔Palakkad،Panthalam،Eranakulam،اور Malappuram کے جماعت کے ذریعہ چلائے جانے والے Relief Camp میں ہزاروں کی تعداد میں سیلاب کے متاثرین پناہ گزیر ہیں۔سیلاب زدہ پناہ گزیروں کے لئے ضروری اشیاء فراہم کی جا رہی ہیں اور بڑے پیمانے پر امداد حاصل کرنے کی اپیل پریس میٹPress Meet))اور دیگر میڈیا کے ذریعہ کی جارہی ہے۔امدادی سامان کو مرکزی سطح پر جمع اور تقسیم کیا جا رہے ۔

(۳) Distress Relief Call کے نام سے کچھ Relief پہنچانے والے یونیٹس کی تشکیل کی گئی ہے جو ۲۴ گھنٹے ضلعی اور ریاستی سطح پرکام کا رہی ہے ۔ اشیاء اور ریلیف کارکان کی فراہمی کا کام Distress Relief Call کے ذمے دیا گیا ہے۔

(۴)باز آبادکاری کاکام جماعت اسلامی ہند دو سطح پر انجام دے رہی ہے:

(۱)ہنگامی امداد جس میں گھرو ں کی صفائی ،مرمت اور ضروری اشیاء کے فراہمی کا کام ہے۔یہ کام IRWاورHWF کے کارکنان انجام دے رہے ہیں۔

(۲)مستقبل کے کرنے کے کاموں میں متاثر سیلاب زدہ افراد کے گھروں کی تعمیر نو ،مویشی وغیرہ کی فراہمی شامل ہے ۔اس میں ان لوگوں کو مدددی جائے گی جنہیں حکومت سے امداد نہیں ملی۔

دورہ سے لوٹنے کے بعد مرکزی ذمہ داران نے ملک و ملت کے تمام باشندوں سے اپیل کی ہے کہ کیرلا کے سیلاب کے متاثرین کے لیے ریلیف کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اس مصیبت کی گھڑی میں ان کا تعاون کریں ۔جماعت نے امداد کرنے والے NGOs اور مرکزی حکومت سے بھی گزارش کی ہے کہ وہ کیرلا کے لئے زیادہ سے زیادہ تعاون اور مالی مدد کریں اور اس کو ملکی آفت (National Disaster) قرار دے ۔

برائے اشاعت :
جاری کردہ
شعبہ میڈیا
جماعت اسلامی ہند

Spread the love

You May Also Like…

0 Comments