Opening liquor shops amidst lockdown should not be our priority – Prof Salim Engineer (URDU)

May 6, 2020

 

نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر لاک ڈاؤن کے تیسرے مرحلے میں ملک میں شراب کی دکانیں کھولے جانے کے خلاف ہیں۔ انہوں نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ ” لاک ڈاؤن کے دوران شراب کی دکانیں کھولے جانے پر ہمیں تشویش ہے اور ہم اس فیصلے کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔ کیونکہ ابھی ملک بھر میں وبائی امراض کی تباہی جاری ہے اور جیسا کہ میڈیارپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اس فیصلے کے نتیجے میں متعدد مقامات پر معاشرتی فاصلے کے اصولوں کی خلاف ورزی ہوئی ہے جس کی وجہ سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔اس کے علاوہ شراب کی وجہ سے گھریلو تشددمیں اضافے کا خطرہ بھی ہے۔پھر یہ کہ الکحل کا استعمال کرنے سے ایسے معاملات میں اضافہ ہوسکتا ہے جن معاملوں میں میڈیکیئرکی زیادہ سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے یا قانون نافذ کرنے والی مشینری کو مشغول ہونا پڑتا ہے۔جبکہ یہ دونوں ہی شعبے وبائی امراض کی وجہ سے پہلے سے ہی سخت دباؤ میں ہیں۔اسی لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ شراب کی دکان کھولنے کے فیصلے کو جلد سے جلد واپس لیا جائے اور الکحل پر پہلے سے لگی پابندی کو برقرار رکھی جائے۔

پروفیسر سلیم انجینئر نے مزید کہا کہ ”ہم اس بات کو محسوس کرتے ہیں کہ اگر حکومت ملک کی معیشت کو کھولنا چاہتی ہے تو الکحل کا خردہ کاروباراس کی ترجیحات میں نہیں ہونا چاہئے۔بلکہ اس کی ترجیحات میں وہ ضروری اشیاء ہونی چاہئے جن سے عوام کی روز مرہ کی ضرورتیں پوری ہوں اور شہریوں کی مشکلات کو آسان کیا جاسکے۔الکحل استعمال کرنے کی وجہ سے صحت سے متعلق خطرات اور نشے کی حالت میں ڈرائیونگ کی وجہ سے ہونے والے حادثات اور گھریلو تشدد کو کنٹرول کرنے میں ریاستی وسائل کا مصروف ہوجانا، شراب کے کاروبار سے ہونے والے منافع کے بالمقابل زیادہ نقصان دہ ہے۔اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ اس میں نقصان سے زیادہ نفع ہے تو بھی افراد، خاندانوں اور معاشرے کے تانے بانے کی خاموش تباہی کو کرنسی میں تولا نہیں جاسکتا ہے۔

Spread the love

You May Also Like…

0 Comments