Jamaat-e-Islami Hind’s Shariah Council asks Muslims to offer prayers at homes, in view of the coronavirus (URDU)

March 23, 2020

کورونا وائرس نے  ملک میں وبائی صورت اختیار کرلی ہے اور اس سے متأثر ہونے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ چنانچہ متعدد ریاستوں نے لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے۔ طبی ماہرین نے بتایا ہے کہ یہ مرض ایک دوسرے سے قریب رہنے، ان سے ہاتھ ملانے اور کسی چیز کو چھونے، پھر اس چیز کو دوسرے شخص کے چھونے سے پھیلتا ہے۔ جہاں لوگ بڑی تعداد میں جمع ہوں وہاں اس مرض کے پھیلنے کے زیادہ امکانات ہوتے

ہیں۔ اس پس منظر میں سوال کیا جا رہا ہے کہ مسجدوں میں باجماعت نماز کے سلسلے میں کیا موقف اختیار کیا جائے؟

شریعہ کونسل جماعت اسلامی ہند نے اس مسئلے پر غور کیا اور اسلام میں عبادات کی اہمیت اور انسانی جان کی حفاظت کے سلسلے میں اسلامی تعلیمات کو ملحوظ رکھتے ہوئے درج ذیل فیصلے کیے۔ شریعہ کونسل ملک کے تمام مسلمانوں سے اپیل کرتی ہے کہ ان کو رو بہ عمل لائیں:۔مسجدوں میں جراثیم کش ادویہ استعمال کی جائیں اور حفظانِ صحت کی وہ تمام تدابیر اختیار کی جائیں جن کی طبی ماہرین نے سفارش کی ہیں۔ مسجدوں میں پنج وقتہ اذان دی جائے، اس لیے کہ یہ اسلام کا شعار ہے۔مسجدوں میں امام، مؤذن، خادم اور منتظمین تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ باجماعت نمازادا کریں اور محلہ کے باقی تمام لوگ اپنے اپنے گھروں میں نماز ادا کریں۔ گھروں میں افرادِ خانہ(بشمول خواتین) با جماعت نماز ادا کریں۔ اسی طرح جمعہ کی نماز بھی ادا کی جائے، مختصر ترین وقت میں خطبہ و نماز ہو۔ بقیہ لوگ اپنے گھروں میں ظہر کی نماز ادا کریں۔ انفرادی طور پر کثرت سے اذکار و اوراد پڑھے جائیں، توبہ و استغفار کیا جائے، اللہ تعالیٰ سے دعا کی جائے کہ جلد از جلد اس مہلک بیماری کا زور توڑ دے اور اس سے نجات دے۔جو غریب لوگ روزگار سے محروم اور معاشی پریشانیوں سے دوچار ہوں، ان کی امداد کے لیے صدقہ و خیرات کا اہتما م کیا جائے۔

Spread the love

You May Also Like…

0 Comments