Jamaat-e-Islami Hind proposes suggestions for smooth running of educational system during pandemic period (URDU)

July 18, 2020

 

بھیانک وبائی بیماری کے پھیلاؤ کے سبب ملک میں تعلیمی ادارے اور تعلیمی نظام پر منفی اثرات پڑے ہیں۔ان اثرات کو کم کرنے کی ذمہ داری ہم سب پر ہے۔اسی مقصد سے ہم ماہرین تعلیم کے ذریعہ متعلقہ موضوع پر نہایت ہی غوو فکر کرنے کے بعد کچھ اقدامات کرنے کی تجویز آپ کو پیش کررہے ہیں تاکہ تعلیمی ادارے اور نظام تعلیم کو بہتر طریقے سے چلانے میں مدد مل سکے۔اس سلسلے میں جماعت اسلامی ہند کے مرکزی تعلیمی بورڈ ن کے چیئر مین جناب نصرت علی نے مندرجہ ذیل تجاویز،وزیر برائے فروغ انسانی وسائل کو پیش کیا:(۱)حکومت کو چاہئے کہ وہ پرائیویٹ اسکولوں کے اساتذہ کو پرائم منسٹر کیئر ز فنڈ یا کسی اور متعلقہ اسکیم سے مدد فراہم کرے۔(۲) پروویڈنٹ فنڈ(پی ایف) ڈپارٹمنٹ / ای اپی ایف او پرائیویٹ اسکولوں کے اساتذہ کو تین سال کے لئے بلا سودی قرض فراہم کرے۔(۳)حکومت کو چاہئے کہ وہ چھوٹے پرائیویٹ اسکولوں کو بلا سود ی قرض دینے کی پیشکش کرے جو اس نے ایم ایم ایس ایم ای کی لائن پر اسکیم وضع کی ہے۔(۴)حکومت کو گھریلو تعلیم کے لئے ایک نظام تیار کرنا چاہئے۔یہ نظام باقاعدہ اور آسان ہونا چاہئے۔(۵)تمام ریاستی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ مرکزی حکومت کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرکے آن لائن تدریسی نظام تیار کرے، اور اس آن لائن مواد کو متعلقہ حکومت تیارکرے۔(۶)حکومت کو چاہئے کہ وہ ان مواد کو دوردرشن / ٹی وی چینل پر ٹیلی کاسٹ کرے اور یہ مواد ان لائن دستیاب ہونا چاہئے۔(۷)جن طلباء کے پاس اسمارٹ فون نہیں ہے،حکومت انہیں محدود ڈاٹا کے ساتھ فون فراہم کرے۔(۸)سی ایس آر فنڈ جو ترقیاتی مقاصد کے لئے استعمال ہورہا ہے، اس وبائی صورتحال میں ملک بھر کے تعلیمی اداروں اور تعلیمی نظام کے لئے بھی اس میں سے کچھ فنڈ مختص کیاجانا چاہئے جس کی مقدار 60 فیصد تک ہو۔ہم امید کرتے ہیں کہ آپ مندرجہ بالا مشوروں پر غور کریں گے اور مناسب اقدامات کریں گے۔

جاری کردہ:
شعبہ میڈیا، جماعت اسلامی ہند

Spread the love

You May Also Like…

0 Comments